خیال رہے کہ
آئی بروفین، نیپروکسن اور ڈائیکلو فینک جیسی اینٹی فلیمیٹری درد کی ادویات کا استعمال دنیا بھر میں عام ہے۔
آئی بروفین، نیپروکسن اور ڈائیکلو فینک جیسی اینٹی فلیمیٹری درد کی ادویات کا استعمال دنیا بھر میں عام ہے۔
برٹش میڈیکل جرنل کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں ایسے دس لاکھ عمر رسیدہ لوگوں کی صحت کا جائزہ لیا گیا جو دردکش ادویات کا استعمال کرتے رہے ہیں۔
اس تحقیق کے لیے برطانیہ، ہالینڈ، اٹلی اور جرمنی کے شہریوں کا انتخاب کیا گیا اور ان شہریوں کا موزانہ ان لوگوں سے کیا گیا جو دردکش ادویات کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔
اٹلی کی یورنیورسٹی 'میلانو بیکوکا' سے وابستہ محققین کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ اینٹی فلیمیٹری ادویات کا استعمال کرتے ہیں ان میں دل کی بیماری کا خطرہ 19 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
برطانیہ کے ماہرینِ صحت کے بقول اس تحقیق میں عمر رسیدہ لوگوں کی صحت کے بارے میں تحقیق کی گئی ہے اس لیے 65 سال سے کم عمر کے لوگ اس تحقیق سے متاثر نہیں ہوتے لیکن عمر رسیدہ لوگوں کے لیے یہ تحقیق باعثِ تشویش ہو سکتی ہے۔
ادھر برطانیہ میں امراضِ قلب کے رفاہی ادارے 'برٹش ہارٹ فاونڈیشن' کے مطابق مریضوں کو ان ادویات کا کم سے کم استعمال کرنا چاہیے۔
برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر پیٹر ویزبرگ کے بقول ' کافی برسوں سے یہ بات عیاں ہے کہ ایسے افراد جن میں دل کی بیماری ہونے کا خطرہ ہو انھیں ان ادویات کا استعمال احتیاط سے کرنا چاہیے۔'
پروفیسر ویزبرگ کے مطابق ان ادویات سے وہی لوگ متاثر ہوتے ہیں جو ان کا زیادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ کبھی کبھار کا استعمال نقصان دہ نہیں ہے۔
بشکریہ: بی بی سی اردو
بشکریہ: بی بی سی اردو
No comments:
Post a Comment